یوں رونے سے کیا ہو گا، ابھی تو میری ساری جوانی پڑی ہے
جینے کی یہ ساری زندگی کسی لیلا کی دیوانی پڑی ہے
زمانے میں کیسے کیسے لوگ دیکھے، کہتا ہو پھر بھی مگر
پاک رہے کہا اب محبت میں لوگ دیکھنے کو حیوانی پڑی ہے
میری زندگی میں غم کے سواےٴ کچھ اور نہ گزرا ہے کبھی
غموں کو بھی جھیلے گے پاس میرے جو لیلا سیانی پڑی ہے
لوٹا دے اُن لمحوں کو تو جب لیلا کو میری اور نظر پڑی ہے
چاہے پھر میں نےخواب میں دیکھا ہو یا پھر وہ روانی پڑی ہے
میری محبت کو تم سستہ نہ سمجھنایہ مجھے مہنگی پڑی ہے
تیرے لئے مجنون کو گھر کیا مال و دولت گوانی پڑی ہے
چُھونے سے تیرے جان آتی ہے ہر بے جان چیز میں
ہاتھ چھونے کو تیرے مجنون کو اپنی جان مروانی پڑی ہے
مرنے کے لئے تپتی ریت نینوا کی شرافتؔ کے لئےکم ہے کیا
آخری دم کیا نکلا میرا ، دیکھا لیلا میری دیوانی پڑی ہے
Categories: