نکلا بدنصیب تیری گلی سے آج اِک ارمان لے کر
نکلے تھے سنم سے ملنے محبت کا گمان لے کر
--------------------------------------------------
تیرے کوچے میں دیکھے ہر ایک ذرے میں ستمگر
نکلاتھا محبت کا اِظہار کرنےمرنےکاسامان لےکر
--------------------------------------------------
بدقسمتی کی حد دیکھی ہےمیرے ٹوٹے ہوےدِل نے
دیکھے پھرآج ہاتھ اپنےپھیلےہوےاِک ارمان لےکر
--------------------------------------------------
تیری چوکھٹ کو آرہی ہیں مہک میرے سجدوں کی
لحد ہو وہاں میری آیا ہُوں یہ آخری فرمان لے کر
--------------------------------------------------
نہ رہی خاک مَلنے کو، نہ رہا سکون اِس غمگین کو
تیری یاد میں مرتا ہوں رات بھردھمکتاآسمان لےکر
--------------------------------------------------
اب سیراب ہونےکی آس کہاکوئی میراب نہ مل پایا
کہی آج شرافتؔ کا دَم نہ نکلے پیار کا ارمان لےکر
-------------------------------------------------
نکلے تھے سنم سے ملنے محبت کا گمان لے کر
--------------------------------------------------
تیرے کوچے میں دیکھے ہر ایک ذرے میں ستمگر
نکلاتھا محبت کا اِظہار کرنےمرنےکاسامان لےکر
--------------------------------------------------
بدقسمتی کی حد دیکھی ہےمیرے ٹوٹے ہوےدِل نے
دیکھے پھرآج ہاتھ اپنےپھیلےہوےاِک ارمان لےکر
--------------------------------------------------
تیری چوکھٹ کو آرہی ہیں مہک میرے سجدوں کی
لحد ہو وہاں میری آیا ہُوں یہ آخری فرمان لے کر
--------------------------------------------------
نہ رہی خاک مَلنے کو، نہ رہا سکون اِس غمگین کو
تیری یاد میں مرتا ہوں رات بھردھمکتاآسمان لےکر
--------------------------------------------------
اب سیراب ہونےکی آس کہاکوئی میراب نہ مل پایا
کہی آج شرافتؔ کا دَم نہ نکلے پیار کا ارمان لےکر
-------------------------------------------------