Sunday, 14 April 2013

Romantic Poem 06

نکلا بدنصیب تیری گلی سے  بے آبرو  ہو کر
دُکھی غیت  گاتے ، وہی  اُجڑی  تقدیر لے کر
--------------------------------------------------
دیکھےتھےخواب ایک ساتھ جینے کے میں نے
نکلاتھااِظہارِمحبت کرنےمرنےکاسامان لےکر
--------------------------------------------------
اِس ٹوٹے ہوے دِل کو اورنہ تڑپا اے ستم گر
خواہش ہے میری مرو تمہاری تصویر لے کر
--------------------------------------------------
بدقسمتی کی حد ہے یہ جو آج میں نے دیکھی
تیرےکوچےمیں آیاتھاوہی پھیلاے ہاتھ کے کر
--------------------------------------------------
محفلوں میں غیت سُنتا آیاہوں  پاک محبت کے
روزپھرتا ہوں میکھانوں میں پہلا پیار لے کر
--------------------------------------------------
تم  مِلو  گی  جب دردِ دِل سُن نہ پاو گی میرا
تڑپتا  ہوں روز اکیلا اپنی وہی  تنہائ لے کر
-------------------------------------------------
خدا بھی جب ٹھکراے وﷲ کیاعجیب لگتا ہے
قدم مسجد میں پژتے ہےروز وہی دُعاکے کر
-------------------------------------------------
مِلتی  مجھے  محبت تیری تو کیا کم ہوتا تیرا
کہی شرافتؔ کادم نہ نکلے یہی آرزو لے کر